1 of 16

Slide Notes

DownloadGo Live

jahan e Noor

No Description

PRESENTATION OUTLINE

جشن نور

۱۴۳۹ ہجری

وَمَن يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقْوَى الْقُلُوُبْ

ترجمه: اور جو شخص ادب کی چیزوں کی جو خدا نے مقرر کی ہیں عظمت رکھے تو یہ (فعل) دلوں کی پرہیزگاری میں سے ہے

قال امام محمد باقر (ع):
"لَا يَكُوْنُ الْعَبْدُ مُؤْمِناً حَتَّى يَعْرِفَ اللهَ وَ رَسُوْلَهُ وَ الأئمَةَ كُلَّهُمْ وَ اِمَاْمَ زَمَاْنِهِ وَ يَرُدَّ اِلَيْهِ وَ يُسَلِّمَ لَهُ ثُمَّ قَاْلَ:كَيْفَ يَعْرِفُ الْاٰخِرَ وَ هُوَ يَجْهُلَ الْاَوَّلَ"
(الكافى؛جلد:٢؛باب:٧؛ح:٢)

ترجمه:
امام محمد باقر (ع) نے فرمايا؛
بنده اس وقت تك مؤمن نہیں هو سكتا جب تك خدا كى،اس کے رسول كى،تمام امامو كى اور اپنے زمانے كے امام كى معرفت نہ ركهتا هو تمام امور میں ان كى طرف رجوع کریں اور ان كے سامنے پوری طرح تسليم رهیں۔اور اس کو آخری امام کی معرفت كيونكر حاصل هو سكتى ہے جبکہ اس کو پہلے کی معرفت حاصل نہیں ہے ۔

قال الله تعالىٰ:
"يَاْ مُحَمَّدُ اَحْبِبْهُ فَاِنِّىْ اُحِبُّهُ وَ اُحِبُّ مَنْ يُحِبُّهُ"

(غیبتِ نعمانی:ص:٥٩)

ترجمہ: اے محمد اس (قائم) سے محبت کرو کیونکہ میں اس کو بہت چاہتا ہوں اور اس کو چاہتا ہوں جو اس سے محبت کرتا ہے۔

قال امام صادق(ع):
“سَيِّدِىْ غَيْبَتُكَ نَفَتْ اُقَاْدِىْ وَ ضَيَّقَتْ عَلَىَّ مِهَاْدِىْ;وَابْتَزَّتْ مِنِّى فُوْءَاْدِىْ سَيِّدِىْ غَيْبَتُكَ اَوْصَلَتْ مُصَاْبِىْ بِضَجَاْءِعِ الْلَبَدِ”
(کمال الدین؛ص:۳۵۲)

ترجمہ:
امام صادق(ع) نے فرمایا:
میرے آقا آپ کی غیبت نے میری نیند اڑا دی ہے۔میرا آرام ختم كر ديا۔دل کا چین چھین لیا ہے۔میرے آقا آپ کے غم نے میرا غم و الم ابدی کر دیا ہے۔مصائب کو یاد کر کے اب تو یہ بھی احساس نہیں ہوتا ہے کہ کب آنکھوں سے آنسو نکلا اور کب سانس آئ۔

قال امام صادق (ع):
“اِجْتَمِعُوْا وَ تَذَاْكَرُوْا تَحُفَّ بِكُمْ الْمَلَائِكَةُ؛رَحِمَ اللهُ مَنْ اَحْيَاْ اَمْرَنَا”

(وسائل الشیعہ؛ج:۱۲؛ص:۲۲)

ترجمہ:

امام صادق(ع)نے فرمایا؛
ایک جگہ جمع ہو ہماری حدیثوں کا تزکرہ کرو،ملائکہ تم کو گھیر لیں گے،خدا اس پر رحم کرے جو ہمارے امر کو ذندہکرے۔

قال امام مھدی(ع):

"فَلْيَعْمَلْ كُلُّ اَمْرِءٍ مِّنْكُمْ بِمَاْ يَقْرُبُ بِهِ مِنْ مُحَبَّتِنَاْ وَيَتَجَنَّبُ مَاْ يُدْنِيْهِ مِنْ گَرَاْهَتِنَاْ وَسَخَتِنَاْ"
(احتجاج؛ج:٢؛ص:٣٢٣ ٣٢٤)

ترجمہ:
امام مھدی(ع)نے فرمایا؛
لہٰذا تم میں سے ہر شخص کو ایسے کام کرنے چاہیئے جو ہماری محبت اور دوستی میں اضافہ کا سبب بنے،اور جو چیزیں ہمیں ناپسند ہیں،اور جو چیزیں ہماری ناراضگی اور کراہت کا سبب بنتی ہیں ان سے پرہیز کریں۔

اَمَّنۡ يُّجِيۡبُ الۡمُضۡطَرَّ اِذَا دَعَاهُ وَيَكۡشِفُ السُّوۡٓءَ وَيَجۡعَلُكُمۡ خُلَفَآءَ الۡاَرۡضِ‌ؕ ءَاِلٰـهٌ مَّعَ اللّٰهِ‌ؕ قَلِيۡلاً مَّا تَذَكَّرُوۡنَؕ
ترجمہ:
بھلا کون بیقرار کی التجا قبول کرتا ہے۔ جب وہ اس سے دعا کرتا ہے اور (کون اس کی) تکلیف کو دور کرتا ہے اور (کون) تم کو زمین میں (اگلوں کا) جانشین بناتا ہے (یہ سب کچھ خدا کرتا ہے) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے (ہرگز نہیں مگر) تم بہت کم غور کرتے ہو ۔
(نمل:٦٢)

قُلۡ اَرَءَيۡتُمۡ اِنۡ اَصۡبَحَ مَآؤُكُمۡ غَوۡرًا فَمَنۡ يَّاۡتِيۡكُمۡ بِمَآءٍ مَّعِيۡنٍ
ترجمہ:
کہو کہ بھلا دیکھو تو اگر تمہارا پانی (جو تم پیتے ہو اور برتے ہو) خشک ہوجائے تو (خدا کے) سوا کون ہے جو تمہارے لئے شیریں پانی کا چشمہ بہا لائے
(سورة ملك:٣٠)

بَقِيَّتُ اللَّهِ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ ۚ وَمَا أَنَا عَلَيْكُمْ بِحَفِيظٍ
ترجمه:
اگر تم کو (میرے کہنے کا) یقین ہو تو خدا کا دیا ہوا نفع ہی تمہارے لیے بہتر ہے اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں۔
(سورہ ہود:۸۶)

يَوۡمَ نَدۡعُوۡا كُلَّ اُنَاسٍۢ بِاِمَامِهِمۡ‌ۚ فَمَنۡ اُوۡتِىَ كِتٰبَهٗ بِيَمِيۡنِهٖ

فَاُولٰۤٮِٕكَ يَقۡرَءُوۡنَ كِتٰبَهُمۡ وَلَا يُظۡلَمُوۡنَ فَتِيۡلاً‏
ترجمہ:
جس دن ہم سب لوگوں کو ان کے پیشواؤں کے ساتھ بلائیں گے۔ تو جن (کے اعمال) کی کتاب ان کے داہنے ہاتھ میں دی جائے گی وہ اپنی کتاب کو (خوش ہو ہو کر) پڑھیں گے اور ان پر دھاگے برابر بھی ظلم نہ ہوگا ۔
(سورہ بنی اسرآئیل:۷۱)